مشتاق احمد کے مشوروں نے آئی پی ایل میں میری مدد کی ،جوز بٹلر

53

وفاقی وزیر رانا تنویر نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس کی سربراہی کرکے اسمبلی کے قواعد کی کھلی خلاف ورزی کردی۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلا آباد میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کی سربراہی وفاقی وزیر تعلیم و تربیت رانا تنویر نے کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسمبلی قواعد کے تحت وفاقی وزیر قائمہ کمیٹی کا چئیرمین منتخب نہیں ہو سکتا۔ اگر کوئی رکن کسی بھی قائمہ کمیٹی کی سربراہی کررہا ہو تو وہ وزارت سنبھالنے کے بعد کمیٹی چئیرمین نہیں رہے گا۔

رانا تنویر بھی اسمبلی کے قواعد 216 کی شق ایک کے تحت وفاقی وزیر بننے کے بعد چئیرمین کمیٹی نہیں رہے لیکن انہوں نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس کی صدارت کی اور کسی رکن نے نہ تواس کیمخالفت کی اور نہ ہی سیکرٹریٹ نے آگاہ کیا۔

واضح رہے کہ پبلک آکاونٹس کمیٹی کو سب سے طاقتور کمیٹی تصور کیا جاتا ہے۔ یہ کمیٹی ملک کے تمام سرکاری اداروں کے اخراجات کا آڈٹ کرتی ہے۔

پیپلز پارٹی کے دور حکومت سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی قائد حزب اختلاف کو دی جاتی ہے، پیپلز پارٹی کے دور حکموت میں چوہدری نثار علی خان اس کمیٹی کے سربراہ رہے تاہم ان کے استعفے کے بعد  ندیم افضل چن کو اس کی سربراہی ملی تھی۔

مسلم لیگ (ن) کے دور میں پیپلز پارٹی کے سید خورشید شاہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین رہے.

تحریک انصاف کے دور حکومت میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی شہباز شریف کو دی گئی تھی لیکن کچھ عرصہ بعد انہوں نے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد رانا تنویر کو کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا تھا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }