ترکی نے شامی سرحد سے متصل علاقے میں فوجی آپریشن کرنے کا عندیہ دے دیا
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر طیب اردگان کا کہنا ہے کہ شامی کرد جنگجوؤں کو پیچھے دھکیلنے اور شامی سرحدی علاقے میں طویل عرصے سے مطلوب بفر زون بنانے کے لیے بڑے فوجی آپریشن کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
اس تناظر میں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان یوکرین کی جنگ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پڑوسی ملک شام میں اپنے مقاصد کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
واضح رہے، گذشتہ ماہ طیب اردگان نے شام میں تیس کلومیٹرکا علاقہ بفرزون بنانے کے لیے ترکی کی کوششوں کو دوبارہ شروع کرنے کے منصوبے کا خاکہ پیش کیا تھا۔ترکی کی جنوبی سرحد کے ساتھ ساتھ امریکی اتحادی شامی کرد جنگجوؤں کے خلاف سرحد پار سے مداخلت کے ذریعے اردگان یہ بفر زون2019 میں بنانا چاہتے تھے۔
قبل ازیں ترکی شام میں تین فوجی کارروائیوں کے ذریعے پہلے ہی شامی علاقوں عفرین، تل ابیض جرابلس کے قصبوں سمیت ایک بڑے حصے پر کنٹرول حاصل کئے ہوئے ہے۔
Advertisement
ترکی ان علاقوں میں ہزاروں ہاوسنگ یونٹس بنانے کا ارادہ رکھتا ہے تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ترکی میں موجود 3.7 ملین شامی مہاجرین میں سے تقریبا ایک ملین مہاجرین کی رضاکارانہ طور پر واپسی کو ممکن بنایا جا سکے