سری لنکن صدر نے اپنا استعفیٰ بذریعہ ای میل پارلیمان کو بھیج دیا

51

سری لنکن صدر نے اپنا استعفیٰ بذریعہ ای میل پارلیمان کو بھیج دیا

سری لنکن صدر نے اپنا استعفیٰ بذریعہ ای میل پارلیمان کو بھیج دیا

سری لنکن صدر راج پاکسے نے اپنا استعفیٰ بذریعہ ای میل پارلیمان کو بھیج دیا ہے جس کے بعد مظاہرین نے حکومتی عمارتیں خالی کرنا شروع کردی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکن صدر راج پاکسے کے باضابطہ مستعفیٰ ہونے کے منتظر مظاہرین نے حکومتی عمارتیں خالی کرنا شروع کردی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سری لنکن صدر نے اپنا استعفیٰ بذریعہ ای میل پارلیمان کو بھیجا ہے جس کو باضابطہ قبول کرنے سے قبل ای میل کی صداقت اور قانونی جواز پر غور و خوض کیا جارہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سری لنکا کے پارلیمان کے اسپیکر اندونیل یاپا کا کہنا ہے کہ استعفیٰ پر غور و خوض کے بعد قبول کرنے کا باضابطہ اعلان آج کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ سری لنکا کے اراکین پارلیمان 20 جولائی کو ایک نیا صدر منتخب کریں گے جو راج پاکسے کی بقیہ مدت یعنی 2024 تک اس عہدے پر فائز رہے گا۔

نیا صدر ہی ایک نیا وزیر اعظم مقرر کرے گا لیکن اسے پارلیمان سے توثیق کرانی ہوگی۔

دوسری جانب مظاہرین واپس جانے پر آمادہ ہوگئے ہیں، مظاہرین کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم فوری طور پر صدارتی محل، صدارتی سیکرٹریٹ اور وزیر اعظم ہاؤس کو فوراً خالی کررہے ہیں لیکن جدوجہد جاری رہے گی۔

اس سے قبل بدھ کے روز مظاہرین اور پولیس کے درمیان پارلیمنٹ کے باہر تصادم کے واقعات بھی دیکھنے کو ملے۔

جس کے بعد مظاہرین سے عمارتوں کو خالی کرانے کے لیے مذاکرات کا عمل شروع ہوا تھا جبکہ اس تصادم کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور 84 زخمی ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ سری لنکن صدر راج پاکسے بدھ کے روز ایک فوجی طیارے کے ذریعے اپنی اہلیہ اور دو باڈی گارڈ کے ہمراہ مالدیپ فرار ہوگئے تھے جس کے بعد گذشتہ روز وہ مالدیپ سے سنگاپور پہنچ گئے ہیں۔

اس حوالے سے سنگاپور حکام کا کہنا ہے کہ وہ نجی دورے پر آئے ہیں اور انہوں نے نہ تو پناہ کی درخواست کی ہے اور نہ ہی انہیں پناہ دی گئی ہے۔

تاہم رپورٹس ہیں کہ سری لنکن صدر سنگاپور سے سعودی عرب روانہ ہوں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }