سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور امریکی صدر جو بائیڈن کے مابین ملاقات گزشتہ روز جدہ کے قصر السلام میں ہوئی۔ ملاقات میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی موجود تھے۔ اِس سے قبل شاہ سلمان نے امریکی صدر اور ان کے ہمراہ وفد کو سعودی عرب میں خوش آمدید کہا۔
ملاقات میں سعودی وزیر مملکت، رکن کابینہ و مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر مساعد بن محمد العیبان اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور مشیر قومی سلامتی جیک سلیوان بھی موجود تھے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب اور امریکا کے درمیان 18 نئے معاہدے ہوئے ہیں جن کا تعلق سرمایہ کاری ،توانائی اور صحت کے شعبوں سے ہے۔ ان معاہدوں سے دونوں ملکوں کے درمیان آئی سی ٹی ، توانائی اور صحت کے شعبوں میں مشترکا تعاون کی راہیں کھلیں گی ۔ایک معاہدے کا تعلق چاند اور مریخ پر مزید تحقیق کے لیے مشترکا کوششیں کرنا ہے۔
Advertisement
گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیل اور فلسطین میں دو دن گزارنے کے بعد اپنے دورہء مشرقِ وسطیٰ کے آخری مرحلے میں سعودی عرب پہنچے جہاں شاہ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر گورنر مکہ شہزادہ خالد الفیصل نے مہمان صدر کا استقبال کیا۔ اس موقع پر امریکا میں تعینات سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر بھی موجود تھیں۔
صدر بائیڈن آج امریکا عرب مشترکا سربراہ کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے جس کا اہتمام سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے کیا ہے۔ کانفرنس میں خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے سربراہان کے علاوہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی، اردن کے شاہ عبداللہ دوم اور عراقی وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی بھی موجود ہوں گے۔
سینیئر امریکی سفارتکار ڈینس راس کے مطابق صدر بائیڈن کے دورہء سعودی عرب سے نہ صرف امریکا کے لیے معاشی مشکلات سے نمٹنے کی راہ نکلے گی بلکہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان قیامِ امن کے لیے بھی فضا سازگار ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کو روکنے کے لیے امریکا کو سعودی عرب کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی ضرورت ہے۔