ایران، شوہروں کو قتل کرنے کے جرم میں 3 خواتین کو پھانسی دے دی گئی

145

ایران میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم کے مطابق ایرانی حکام نے شوہروں کو قتل کرنے کے الزام میں تین خواتین کو پھانسی دے دی ہے۔

عرب نیوز کے مطابق ان خواتین میں ایک ایسی خاتون بھی شامل تھی جس کی کم عمری میں شادی ہوئی تھی۔ گزشتہ ہفتے 32 افراد کو پھانسی کی سزا دی گئی تھی جن کے بارے میں انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اب تک دو گنا زیادہ پھانسیاں دی گئی ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے حوالے سے کہا ہے کہ ایران میں کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں زیادہ تر خواتین کو سزائے موت دی جاتی ہے۔ ان خواتین میں سے اکثریت اپنے شوہروں کے قتل کی مرتکب پائی جاتی ہے۔

Advertisement

رواں ہفتے سزائے موت پانے والی تین خواتین میں 25 سالہ سہیلہ عابدی بھی شامل تھیں جن کی 15 برس کی عمر میں شادی ہو گئی تھی۔ انہیں اپنے شوہر کو قتل کرنے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔ عدالت نے قتل کی وجہ خاندانی تنازعات قرار دیا تھا۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کے مطابق بہت سے مقدمات میں گھریلو تشدد کے الزامات بھی سامنے آتے ہیں لیکن ایرانی عدالتیں ان پر غور نہیں کرتیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایران میں دی جانے والی پھانسی کی سزاؤں میں اضافے پر کڑی تنقید کی ہے۔ صرف 2022ء کے پہلے چھ ماہ کے دوران 250 افراد کو پھانسی دی گئی۔ اس حوالے سے درست اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں کیونکہ ایران کی جانب سے ہر معاملے کا سرکاری طور پر اعلان نہیں کیا جاتا۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }