جوہری ہتھیار استعمال کرنے کے حوالے سے روسی صدر کا اہم بیان سامنے آ گیا

31

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ یوکرین میں جوہری ہتھیار استعمال نہیں کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعرات کو یوکرین میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے کسی ارادے کی تردید کی ہے۔

روسی صدر نے یوکرین کے تنازعے کو مغرب کی جانب سے عالمی تسلط کے حصول کی مبینہ کوششوں کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کوششیں ناکام ہو جائیں گی۔

بین الاقوامی خارجہ پالیسی کے ماہرین کی ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیوٹن نے کہا کہ روس کے لیے یوکرین پر جوہری ہتھیاروں سے حملہ کرنا بے معنی ہے۔پوٹن نے کہا کہ’ہمیں اس کی کوئی ضرورت نظر نہیں آتی کیونکہ اس کا سیاسی اور فوجی فائدہ کچھ بھی نہیں ہے۔

Advertisement

روسی صدر نے کہا کہ روس کی حفاظت کے لیے تمام دستیاب ذرائع استعمال کرنے کے بارے میں ان کے تیارہونے کے بارے میں پیشگی انتباہ، جوہری ہتھیاروں کی دھمکی کے مترادف نہیں تھا بلکہ جوہری ہتھیاروں کے ممکنہ استعمال کے بارے میں مغربی بیانات پر محض ایک ردعمل تھا۔

ولادیمیر پیوٹن انہوں نے خاص طور پربرطانیہ کی لز ٹرس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگست میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر وہ برطانیہ کی وزیر اعظم بنتی ہیں تو وہ جوہری ہتھیار استعمال کرنے کے لیے تیار ہوں گی۔

پیوٹن نے کہا کہ لز ٹس کے اس تبصرے نے کریملن کو تشویش میں مبتلا کر دیا، آپ خود بتائیں اس بیان کے بعد ہمیں اور کیا سوچنا چاہیے تھا؟‘‘

روسی صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے لز ٹرس کے اس بیان کو بلیک میل کرنے کی کوشش اور ایک مربوط موقف کے طور پر دیکھا۔

امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خلاف شدید تنقید پر مبنی ایک طویل تقریر میں صدر پیوٹن نے ان پر الزام عائد کیا کہ وہ تسلط کے حصول کے خطرناک، خون آشام اور گندے کھیل میں اپنی شرائط کو دوسری قوموں پرمسلط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ولادیمیر پیوٹن جنہوں نے 24 فروری کو یوکرین میں اپنی فوجیں بھیجی تھیں، یوکرین کے لیے واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے مغرب کی حمایت کو ایک ایسی وسیع کوشش سے تعبیر کیا جو تسلط پر مبنی عالمی نظام کے ذریعہ،اپنی رضا دوسروں پر تھوپنے کی وسیع کوششوں کا حصہ ہے۔

روسی صدر کا استدلال تھا کہ دنیا ایک اہم موڑ پر پہنچ چکی ہے، اور مغرب اب انسانوں پر اپنی مرضی مسلط کرنے کا اہل نہیں رہا لیکن وہ پھر بھی ایسا کرنے کی کوشش کرتا ہے،جبکہ قوموں کی اکثریت اب اسے مزید برداشت نہیں کرنا چاہتی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }