بھارت میں ہندو لڑکی کے ساتھ سفر کرنے والے مسلمان لڑکے پر تشدد

67

بھارت میں ہندو لڑکی کے ساتھ سفر کرنے والے مسلمان لڑکے پر تشدد

بھارت میں ہندو لڑکی کے ساتھ سفر کرنے والے مسلمان لڑکے پر تشدد

بھارتی ریاست کرناٹک میں ہندو لڑکی کے ساتھ سفر کرنے والے مسلمان لڑکے کو ہندو قوم پرست جماعت کے غنڈوں نے تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں اخلاقی پولیسنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور ایسا ہی ایک تازہ واقعہ ریاست کرناٹک کے شہر منگلورو میں پیش آیا ہے۔

جہاں ایک 20 مسلمان لڑکے سید رسیم عمر کو صرف ہندو لڑکی کے ساتھ سفر کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جب کہ لڑکی کا نام تاحال معلوم نہیں ہوسکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کی شب پیش آیا جب جوڑا کیرالا سے آنے والی بس میں سفر کررہا تھا تو تین سے چار نامعلوم افراد نے بس کو روک کر مسلمان لڑکے کو باہر نکالا اور پھر تشدد کا نشانہ بنایا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سید رسیم عمر کرناٹک کے شہر کرکلا میں واقع ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ کے طالب علم ہیں جب کہ کدری پولیس اسٹیشن میں واقعے کی ایف آئی آر درج کردی گئی ہے۔

Advertisement

ایف آئی آر کے مطابق سید رسیم عمر جمعرات کی شام 4 بجے ایک بس میں کیرالا سے لوٹ رہے تھے کہ نامعلوم افراد بس میں داخل ہوئے اور انہیں تشدد کا بنایا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ رسیم عمر کو بس سے گھسیٹ کر باہر نکالا اور ڈنڈوں سے مار پیٹ کی، ساتھ ہی واقعے کی اطلاع دینے کی صورت میں دھمکیاں بھی دیں۔

پولیس نے اس واقعے کے پیچھے ہندو قوم پرست جماعت بجرنگ دل کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا ہے کیونکہ ریاست کرناٹک کے ضلع دکشن کنڑا میں ہندو قوم پرست جماعتوں کی جانب سے اخلاقی پولیسنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }