پاکستان قونصل خانہ دبئی میں یوم پاکستان کی مناسبت سے تقریب کا اہتمام

پاکستانی کمیونٹی کی کثیرتعدادمیں شرکت

96

 

پاکستان قونصل خانہ دبئی میں یوم پاکستان کی مناسبت سے پروقارتقریب کا اہتمام

پاکستانی کمیونٹی کی کثیرتعدادمیں شرکت وطن سے محبت کااظہار

اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کے اصول پر عمل پیرا ہو کر پاکستان کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔(قونصل جنرل حسین محمد)

دبئی(اردوویکلی)::  پوری دنیا کی طرح  84ویں یوم قراردادپاکستان کی مناسبت سے پاکستان قونصلیٹ جنرل دبئی میں ایک خوبصورت اورپروقارتقریب کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ پاکستانی کمیونٹی کے افراد، صحافیوں اور قونصلیٹ افسران نے شرکت کی۔ تقریب کا آغاز قونصل جنرل دبئی حسین محمد نے قومی ترانہ کی دھن پرقومی پرچم لہراکرکیا۔ قومی دن کے موقع پرصدر مملکت اور وزیراعظم پاکستان کے  پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔اس موقع پرقونصل جنرل دبئی حسین محمد نے خطاب کرتے ہوئے بانی پاکستان قائداعظم کی جدوجہد اور اس دن کی تاریخی اہمیت کاذکرکیا۔ انہوں نے برصغیر کے ان بہادر مسلم رہنماؤں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے 23 مارچ 1940 کو قرارداد پاکستان کی منظوری کے بعد سات سال کے مختصر عرصے میں خطے کے مسلمانوں کے لیے ایک آزاد وطن بنایا۔ قونصل جنرل نے پاکستان کی آزادی کے حصول کے لیے ہمارے بصیرت رکھنے والے رہنماؤں کی انتھک جدوجہد کو یاد کرتے ہوئے اس موقع کی گہری اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کی پائیدار اہمیت پر زور دیا، ایسی اقدار جو ملک کی ترقی کی رہنمائی کرتی ہیں۔ اس موقع پر قونصل جنرل نے دبئی اور شمالی امارات میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے دلی اپیل کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ نہ صرف اپنی پاکستانی شناخت کا جشن منائیں بلکہ متحدہ عرب امارات کی سوسائٹی میں باعزت طریقے سے شامل ہوں۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات کے قوانین پر عمل کرنے، اس کی پالیسیوں کا احترام کرنے، اس کی بھرپور ثقافت کو اپنانے اور اس کے طرز زندگی کو پسند کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ متحدہ عرب امارات  کی طرف سے فراہم کردہ مہمان نوازی اور مواقع کو تسلیم کرتے ہوئے، انہوں نے پاکستانیوں کو اپنے دوسرے گھر یعنی یواے ای میں مثبت کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا، امارات کے کثیر الثقافتی تانے بانے میں ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ دینا۔ قونصل جنرل نے زور دیا کہ "رواداری، احترام اور تعاون کی اقدار کو اپنا کر، پاکستانی تارکین وطن اپنے نئے ماحول میں پروان چڑھتے ہوئے اپنے وطن کی میراث کا احترام کر سکتے ہیں۔”
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }