پاکستان کا واہگہ بارڈر، بھارت کیلئے فضائی حدود، تجارت فوری بند کرنے کا فیصلہ

پاکستان نے بھارت کے ساتھ شملہ معاہدے سمیت تمام دو طرفہ معاہدے معطل کرنے کا عندیہ دے دیا

7

پہلگام واقع کے بعد بھارتی اقدامات کا بھرپور جواب دینے کے لیے پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کے متفقہ فیصلے

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس ۔۔۔۔

بھارتی طیاروں کے لئے پاکستانی فضائی حدود بند کر دی گئیں ۔

 پاکستان نے بھارتی حملے کی صورت میں منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ کر لیا۔
 بھارت کے ساتھ شملہ معاہدے سمیت تمام دو طرفہ معاہدے معطل کرنے کا عندیہ دے دیا۔

 واہگہ بارڈر فوری طور پر بند کرنے کا اعلان، بھارت کیلئے پاکستانی فضائی حدود بند۔

سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتیوں کے ویزے کینسل کر دیے گئے
بھارتی دفاعی مشیروں کو ملک چھوڑنے کا حکم، بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت بھی معطل کرنے کا فیصلہ
بھارت ہائی کمیشن کی تعداد 30 تک محدود 

 

اسلام آباد(نیوزڈیسک)::پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے یک طرفہ جارحانہ اقدامات پر وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ۔
 بھارت کی آبی جارحیت اور دیگر اقدامات کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے پاکستان نے واہگہ بارڈر، بھارت کیلئے فضائی حدود اور زمینی راستے کے ذریعے تجارت فوری طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے حملے اور 27 سیاحوں کی ہلاکت پر بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے یکطرفہ جارحانہ اقدامات کا بھرپور جواب دینے کیلئے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اہم اجلاس کا اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا،
اجلاس میں پہگلام فالس فلیگ کے بعد کی ملکی داخلی و خارجی صورتحال پر غور کیا گیا۔اجلاس میں تینوں سروسز چیفس، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کے علاوہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان خان، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری توقیر شاہ اور وزیراعظم کے معا و ن خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے شرکت کی۔جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پہلگام میں سیاحوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا گیا، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور پہلگام حملے پر تفصیلی غور بھی کیا گیا، قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے اقدام کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا
اگر پاکستانی ملکیت کے پانی کا بہاؤ روکا گیا تو اسے جنگی اقدام سمجھا جائیگا، پانی پاکستان کا اہم قومی مفاد ہے اور 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے، پاکستان اپنی لائف لائن کا ہر قیمت پر تحفظ کریگا۔
جاری اعلامیہ کے مطابق بھارتی اقدامات یکطرفہ، غیرمنصفانہ اور غیرقانونی قرار دیتے ہوئے پاکستان نے بھارت کیلئے فضائی حدود بند کر دی، پاکستان نے واہگہ بارڈر بھی فوری طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا اور بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کی ہدایت کی گئی۔قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا۔
شملہ معاہدہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدے معطل کئے جاتے ہیں، پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے، پہلگام حملے کو پاکستان سے جوڑنا بے بنیاد اور غیر منطقی ہے۔اعلامیہ کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن اسلام آباد کے سفارتی عملے کی تعداد 30 تک محدود کر دی گئی، اطلاق 30 اپریل سے ہوگا،
بھارتی دفاعی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دیکر فوری ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔
بھارتی شہریوں کو سارک کے تحت جاری کردہ ویزے بھی منسوخ کر دیئے گئے۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا بھارت کی ریاستی سرپرستی میں دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، کلبھوشن یادیو کی موجودگی بھارت کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کا ثبوت ہے۔
پاکستان کی مسلح افواج مادر وطن کے دفاع کیلئے مکمل طور پر تیار ہیں، پاکستان امن کا خواہاں مگر خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کریگا۔ بھارت کی آبی جارحیت پر سخت ردعمل دیتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی بھارتی کوشش ناقابل قبول قرار دیدیا جبکہ این ایس سی نے واضح کیا بھارت کی کسی بھی آبی یا سرحدی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا۔

بعدازاں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر اطلاعات عطا تارڑ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ و دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاپاکستان دہشتگردی کیخلاف عالمی جنگ میں صف اول کا ملک ہے۔ بھارتی پرا پیگنڈا ناکام ہوگیا،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدہ ختم کیا تو پاکستان بھی شملہ معاہدے سمیت دیگر معاہدے ختم کرنے کا حق رکھتا ہے۔ اس موقع پر اسحاق ڈار نے قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے پڑھ کر سنائے۔اسحاق ڈار نے بتایاقومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں عسکری و سول قیادت نے شرکت اور بھارت کے جارحانہ اقدا مات کے جواب میں کئی فیصلے کیے گئے۔بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں کرسکتا اگر اس نے سندھ طاس معاہدہ ختم کیا تو ہم بھی شملہ معاہدے سمیت دیگر معاہدے ختم کرنے پر غور کریں گے، جو جو اقدامات بھارت نے کیے ہیں ہم نے انہیں اس سے بڑھ کر جواب دیا ہے بلکہ ہم نے ان کیلئے فضائی حدود بھی بند کردی ہے،اسحاق ڈار نے کہا  بھا رت ہمیشہ بلیم گیم کرتا ہے اگر بھارت کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو پیش کرے، ہم نے واہگہ بارڈر فوری طور پر بند کردی ہے، بھارت کے ہائی کمیشن کی تعداد 55 سے کم کرکے 30 تک محدود کردی ہے جس کا اطلاق 30 اپریل سے ہوگا، ہم نے اسلام آباد میں موجود دفاعی، بحری اور فضائی مشیران کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دیکر ملک سے جانے کا حکم دیا ہے۔ انڈ ین ہائی کمیشن کو ڈی مارش جاری کیا جائے گا، آج ہی انڈین ناظم الامور کو طلب کیا جائیگا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا پہلگام حملے پر بھارت نے ابھی تک آفیشل طور پر پاکستان کا نام نہیں لیا تاہم بھارتی میڈیا ضرور نام چلارہا ہے،
آج تک امریکہ نے کسی ملک کے وزیراعظم کو دہشت گرد اور قاتل قرار دیکر داخلے پر پابندی نہیں لگائی، مودی سرٹیفائیڈ دہشتگرد ہے اس نے بطور وزیراعلیٰ گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی موجودگی کے باوجود پہلگام واقعہ بھارتی فوج پر سوالیہ نشان ہے،وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت نے کوئی بھی ایڈوانچرکرنیکی کوشش کی توماضی سے بھی برا حشر ہوگا، نریندر مودی واحد حکمران ہیں جس پر قتل عام کی وجہ سے پابند یاں لگیں، بھارت نے پاکستان پرالزامات لگائے، مقبوضہ کشمیرمیں 9لاکھ بھارتی افواج کی موجودگی میں ایسا واقعہ ہوا، پاکستان نے واقعے کی مذمت کی ہے، پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ دہشت گردی کا نشانہ بنا، بی ایل اے، ٹی ٹی پی کے سپانسر بھارت میں بیٹھے ہوئے ہیں، افغانستان سے پاکستان کے اندرجو کچھ ہورہا ہے اس میں بھارت کے ہاتھ نظر آتے ہیں، بھارت نے کینیڈا،امریکہ میں بھی دہشت گردی کو سپورٹ کیا، جو الزامات بھارت پرہے ویسا کوئی الزام پاکستان پرنہیں، بھارت نے ابھی تک پاکستان کا نام نہیں لیا، اگر وہ نام لیتے ہیں تو بھرپورجواب دیں گے، ابھی بھارتی میڈیا الزام تراشی کر رہا ہے، ہمارے پاس دہشت گردی کی زندہ گواہی کلبھوشن یادیو ہے،پاکستان کی میزائل ٹیکنالوجی پر ہمیں فخر ہے، دفاعی قوت کو بڑھانے کے لیے تجربات جاری رہیں گے۔اسحاق ڈار نے سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی یادداشت پڑھ کر سنائی جس میں انہوں نے بھارتی دہشت گردی کا تذکرہ کیا تھا۔انڈس واٹر ٹریٹی کے ممبر نے بتایا سندھ طاس معاہدہ دو جنگوں کے باوجود قائم رہا وجہ یہ ہے اس معاہدے میں معطلی ہو نہیں سکتی، اگر اس معاہدے کو ختم کرنا ہے تو بھی اس کیلئے دونوں ممالک کو جمع ہوکر ٹریٹی کرنی ہوگی، یہ ابھی تک محض ایک بیان ہے، اگر کوئی معاملہ آگے بڑھا تو پاکستان اس کے متعلقہ فورم سے رجوع کریگا یہ فی الو قت صرف ایک بیان ہے۔وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا بھارت کا بیان ایک بچگانہ حیثیت ہے اور اس کی قانونی حیثیت نہیں ہے یہ محض گیدڑ بھپکیاں ہیں جس کا جواب آج پاکستا ن نے دگنا دیا ہے، آج سے انڈین ایئرلائن پاکستانی فضائی حدود استعمال نہیں کرسکتے، بھارتی کو معاشی نقصان پہنچے گا، آپ کی صرف باتیں تھیں جبکہ ہم نے اقدام کرکے دکھا دیا، یہ سب کو پتا ہے انڈیا وکٹم بننے کیلئے دہشتگردی کو ایکسپورٹ کرتا رہا ہے، کلبھوشن اس کا واضح ثبوت موجود ہے، ہم نے سود سمیت حساب برابر کردیا ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }