وزیر اعظم بورس جانسن نے بھارت کو روس پر انحصار کم کرنے میں مدد کرنے کے لیے اقتصادی اور دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے کی پیش کش کی۔ برطانیہ بھارت کو امریکہ اور یورپی یونین کے برابرمقام دینے کے لیے تیار ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بورس جانسن نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ وفد کی سطح پر ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ بھارت کو مدنظر رکھتے ہوئے اوپن جنرل ایکسپورٹ لائسنس تیار کرنے پر کام کررہا ہے جس سے دفاعی ہتھیاروں کے حصول میں لگنے والا وقت مزید کم ہوجائے گا اور بیورو کریسی کی رکاوٹوں میں کمی آئے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک ایک نئے اور وسیع تر دفاعی اور سکیورٹی پارٹنرشپ پر متفق ہوگئے۔ اور اس سال دیوالی تک ایک نیا آزاد تجارتی معاہدہ نافذ ہوجانے کی امید ہے۔
دوسری جانب وزیر اعظم مودی نے بورس جانسن کے دورے کو تاریخی قرار دیا۔
قبل ازیں، نئی دہلی میں برطانوی ہائی کمیشن کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ برطانیہ دفاع اور سکیورٹی کے تمام پانچوں شعبوں یعنی زمین، سمندر، فضاء، خلاء اور سائبر کو درپیش نئے اور پیچیدہ خطرات سے مقابلہ کرنے میں بھارت کو تعاون کی پیش کش کرے گا۔برطانیہ بحیرہ ہند میں خطرات کی نشاندہی کرنے اور ان کے خلاف جوابی اقدامات کے لیے بھی بھارت کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں مدد کرے گا۔
علاوہ ازیں، وزیر اعظم مودی نے کہا کہ دونوں رہنماوں نے یوکرین کی جنگ کو فوراً روک دینے اور تنازع کا بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعہ حل تلاش کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا ہم نے تمام ملکوں کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی اہمیت کا اعادہ کیا۔
یاد رہے، بھارت نے یوکرین میں فوجی کارروائی کے لیے روس کی اب تک کھل کر مذمت نہیں کی ہے۔ وہیں جانسن کی طرف سے جمعہ کے روز جاری ایک بیان میں کہا گیا دنیا اس وقت آمرانہ ریاستوں کے بڑھتے ہوئے خطرات سے دوچار ہے جس نے جمہوریت کو درکنار کردیا ہے، آزادانہ اور منصفانہ تجارت کو روک دیا ہے اور خود مختاری کو کچل دیا ہے۔