برطانیہ میں مہنگائی چالیس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

166

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ میں مہنگائی نے چالیس سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

برطانوی وزرات خزانہ کی جانب سے جاری ہونے والے کنزیومر پرائس انڈیکس( سی پی آئی ) کے مطابق گزشتہ ماہ مہنگائی میں 9 فیصد اضافہ ہوا، جب کہ یوٹیلیٹی بلزکی شرح میں سب سے زیادہ اضافے کا رجحان رہا۔

معاشی اشاریوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال مارچ میں مہنگائی میں 7 فیصد اضافہ ہوا، افراط زر کی یہ شرح مارچ 1982 کے بعد سے بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ مارگریٹ تھیچر کے میں شروع ہونے والی فاک لینڈ جنگ کی وجہ سے تیس لاکھ افرادبے روزگار اور مہنگائی تاریخی سطح پر پہنچ گئی تھی۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق بینک آف انگلینڈ کو مہنگائی میں مزید اضافے کی توقع ہے، ممکنہ طورپر رواں مالی سال کی آخری سہہ ماہی میں افراط زر 10 اعشاریہ 25 فیصد کی انتہا پر پہنچ سکتا ہے، جو کہ متعین کردہ دو فیصد کے ہدف سے پانچ گنا زائد ہے۔ جب کہ آمدن میں بھی 1950 کے بعد ریکارڈ کمی متوقع ہے۔

برطانوی چانسلر رشی سوناک جن پر مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے کافی دباؤ ہےاور ان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بڑھتا ہوا افراط زردنیا بھر کا مسئلہ بن چکا ہے۔

Advertisement

انہوں نے مزید کہا کہ ہم برطانوی شہریوں کو مہنگائی سے ریلیف دینے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، تاہم لوگوں کو مکمل طور پراس کے اثرات سے نہیں بچا سکتے۔

برطانیہ کی اپوزیشن جماعتیں نےعوام کو اس مشکل وقت سے نکالنے کے لیے ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں کمی کے لیے پنگامی بجٹ پیش کرنے کی درخواست کی ہے۔ تاہم اس معالے پر کابینہ دو حصوں میں منقسم ہوچکی ہے ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }