اسرائیلی فوج کے حملے میں زخمی ہونے والا فلسطینی نوجوان شہید

94

فلسطین کے مقبوضہ علاقے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ساتھ  بدھ کی صبح ایک جھڑپ کے دوران زخمی ہونے والا 16 سالہ فلسطینی نوجوان شہید ہو گیا۔

فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ نوجوان غیث یامین سر میں گولی لگنے سے زخمی ہوا تھا جس نے ہسپتال میں دورانِ علاج زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ دیا۔ فلسطین کی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق نابلس شہر کے نواحی علاقے کے قریب جھڑپوں کے دوران ہونے والی فائرنگ سے کم از کم 15 فلسطینی زخمی ہوئے۔

خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب اسرائیلی فوج کی حفاظت میں یہودی نابلس شہر کے نواح میں واقع ایک مذہبی مقام پر عبادت کرنے پہنچے تھے۔ کچھ یہودیوں کا خیال ہے کہ یہ ان کا مذہبی مقام ہے جبکہ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ یہاں ایک بزرگ ہستی کا مقبرہ ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی حکام نے منگل کو کہا تھا کہ فلسطینی عسکریت پسند حماس گروپ کی جانب سے پارلیمنٹ کے ایک رکن کو گولی مارنے، فوجیوں کو اغوا کرنے اور بیت المقدس میں ریل کے نظام پر دہشت گردی کی سازش کو ناکام بنایا گیا ہے۔ اسرائیلی پولیس اور شن بیٹ سکیورٹی سروسز نے ایک بیان میں کہا کہ مشرقی بیت المقدس میں شدید کشیدگی کے دوران پانچ فلسطینیوں کو مبینہ طور فائرنگ کے حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

Advertisement

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ مشتبہ افراد نے رمضان کے مہینے میں حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی تاکہ مسجد اقصیٰ کے ارد گرد کے علاقے کو غیرمحفوظ  کیا جا سکے۔ اس علاقے کو یہودیوں کا ٹمپل ماؤنٹ کہا جاتا ہے۔ حکام نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے ایک ڈرون کیمرہ بھی قبضے میں لیا ہے جسے حملے میں استعمال کیا جانا تھا۔

واضح رہے کہ آئندہ ہفتے اسرائیلی قوم پرست یہودی قدیم شہر کے مرکزی راستے سے ایک بھرپور مارچ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کا مقصد 1967ء کی عرب اسرائیل جنگ میں مشرقی بیت المقدس پر اسرائیل کے قبضے کا جشن منانا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }