کرکٹ کے وہ ریکارڈز جن کو توڑنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے

51

کرکٹ کے وہ ریکارڈز جن کو توڑنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے

کرکٹ میں آئے دن کئی ریکارڈز بنتے ہیں تو کئی ٹوٹتے ہیں بلکہ ریکارڈز تو بنتے ہی ٹوٹنے کیلئے ہیں لیکن کچھ ریکارڈز ایسے ہیں جنہیں توڑنا آسان نہیں ہے۔

ایک ٹیسٹ میچ میں 19 وکٹیں

انگلینڈ کے آف اسپینر جم لیکر نے 1956 میں آسٹریلیا کے خلاف ایک ٹیسٹ میچ میں 19 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جو آج تک ایک ٹیسٹ میچ میں کسی بھی بولر کی سب سے زیادہ وکٹیں ہیں۔

Advertisement

جم لیکر نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز  میں 37 رنز دیکر 9 اور دوسری اننگز میں 53 رنز دے کر 10 آؤٹ کیے اور میچ میں مجموعی طور پر 19 شکار کیے۔

ٹیسٹ میں 99.94 کی اوسط

آسٹریلوی کرکٹر ڈان بریڈمین نے 52  ٹیسٹ میچز کھیلتے ہوئے 6996 رنز بنائے جس میں  13 نصف سنچریاں اور 29 سنچریاں شامل تھیں  جبکہ ان کی 99.94 کی بیٹنگ اوسط ہے جو آج تک ایک ریکارڈ ہے۔

 199 فرسٹ کلاس سنچریاں

بھارت کے سچن ٹنڈولکر کی 100 انٹرنیشنل سنچریوں کے بارے میں تو سب   جانتے ہیں لیکن کرکٹ میں ایک ایسے بیٹر بھی تھے جنہوں نے 199 فرسٹ کلاس سنچریاں بناکر عالمی ریکارڈ بنایا۔

انگلینڈ کے جیک ہوبز نے 834 فرسٹ کلاس میچز میں 199 سنچریاں بنائی تھیں۔

سب سے زیادہ فرسٹ کلاس وکٹوں کا ریکارڈ

فرسٹ کلاس کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا ریکارڈ انگلینڈ کے  بائیں ہاتھ کے آف اسپنر  ولفریڈ روڈز کے پاس ہے جنہوں نے 1110  فرسٹ کلاس میچز میں ریکارڈ 4 ہزار 204 وکٹیں حاصل کیں۔

ولفریڈ روڈز کا فرسٹ کلاس کیریئر  30 سالوں پر محیط تھاانہوں نے287  بار فرسٹ کلاس اننگز میں 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ 68 بار میچ میں 10 یا 10 سے زائد کھلاڑیوں کا شکار کیا۔

ٹی ٹوئنٹی میچ میں میڈن سپر اوور

 

ٹیسٹ اور ون ڈے میچ میں بولرز میڈن اوور  کرواتے ہوئے دیکھے جاتے ہیں یہاں تک کہ تیز رفتار کرکٹ ٹی ٹوئنٹی میں بھی بولرز  بیٹرز کو پورا اوور اسکور کرنے نہیں دیتے لیکن کیا کبھی آپ نے دیکھا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی میچ برابر ہوجائے جس کے بعد بولر سپر اوور میڈن کروادے؟ جی ہاں یہ کارنامہ ویسٹ انڈیز کے آف اسپنر سنیل نارائن نے سر انجام دیا ہے۔

2014 میں کیریبیئن پریمیئر لیگ کے ایک میچ میں ٹرینیڈاڈ  اینڈ ٹوباگو اور گیانا واریئرز کی ٹیمیں مدمقابل تھیں۔

ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو  نے پہلے کھیلتے ہوئے 118 رنز بنائے جواب میں گیانا نے بھی اتنے ہی رنز اسکور کیے اور کہانی سپر اوور میں جا پہنچی۔

سپر اوور میں گیانا نے 11 رنز بنائے اور جیت کیلئے ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو کو 12 رنز کا ہدف دیا۔

ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو کی جانب سے بیٹنگ کرنے پورن آئے جبکہ سامنے بولر تھے سنیل نارائن انہوں نے سپر اوور میڈن کروا کر نئی تاریخ رقم کردی اور شاید ہی کبھی یہ دوبارہ شائقین کو دیکھنے کو ملے۔

200 ٹیسٹ میچز کھیلنا

آج کے نوجوان کھلاڑی کھیل کے مختصر ترین فارمیٹ (ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی )میں زیادہ دلچسپی دکھا رہے ہیں جبکہ ٹیسٹ میچز کی سیریز بھی بہت کم کھیلی جارہی ہے۔

بھارت کے سچن ٹنڈولکر نے اپنے 24 سالہ کیریئر میں 200 ٹیسٹ میچز کھیل کر دنیا کو حیران کیا جو ابھی تک کسی بھی کھلاڑی کا سب سے زیادہ ٹیسٹ میچز کھیلنے کا ریکارڈ ہے۔

1347 انٹرنیشنل وکٹیں

سری لنکن بولر مرلی دھرن کا یہ ناقابل یقین کارنامہ ہے جنہوں نے 133 ٹیسٹ میچز میں 800 وکٹیں، 350 ون ڈے میں 534 وکٹیں اور  12 ٹی ٹوئنٹی میں 13 وکٹیں حاصل کیں۔

وہ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ انٹرنیشنل وکٹیں لینے والے بولر ہیں جنہوں نے مجموعی طور پر 1347 بین الاقوامی وکٹیں حاصل کیں۔

ون ڈے میچز میں 3 بار ڈبل سنچری بنانا

بھارتی کرکٹر  روہت شرما نے ون ڈے کرکٹ میں تین ڈبل سنچریوں کا ریکارڈ بنایا یہ ریکارڈ نہ تو اب تک دہرایا گیا ہے اور نہ ہی ٹوٹا ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ریکارڈ بھی توڑنا کافی مشکل ہے۔

ٹیسٹ کرکٹ میں نائٹ واچ مین کی ڈبل سنچری

ٹیسٹ کرکٹ میں ایک نائٹ واچ مین کو اس وقت بھیجا جاتا ہے جب دن کا کھیل ختم ہونے میں صرف چند اوورز  یا چند گیندیں رہ جاتی ہیں اور ٹیموں کو اپنے اہم بیٹر کی وکٹ  کو بچانا ہوتا ہے۔

 2006 میں آسٹریلیا اور  بنگلادیش کے درمیان کھیلے جانے والے  ٹیسٹ میچ  میں  آسٹریلوی فاسٹ بولر جیسن گلیسپی نائٹ واچ مین کے طور پر میدان میں اترے اور  ناقابل شکست 201 رنز بناڈالے جو آج تک ایک ریکارڈ ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }