یوکرینی فوج نے روس پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ جزیرہ اسنیک پر روس فاسفورس بموں کا استعمال کررہا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق یوکرینی فوج نے کہا کہ روسی فضائیہ کی جانب سے آج 2 بار جزیرہ اسنیک پر فاسفورس بم پھینکے گئے۔
واضح رہے کہ جمعرات کو روس نے جذبہ خیرسگالی کے تحت بحیرہ اسود سے فوج کو واپس بلانے کا اعلان کیا تھا، فاسفورس بموں کا استعمال روس نے بحیرہ اسود سے اپنی فورسز کے انخلا کے اگلے ہی روز کیا۔
جبکہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے دفتر کے سربراہ آندری یرماک نے جزیرے سے روسی افواج کے انخلاء کی تصدیق کی ہے اور ایک ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ اسنیک جزیرے پراب کوئی روسی فوجی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین، رہائشی عمارت پر روسی فضائی حملہ، 17 افراد ہلاک
Advertisement
یوکرینی فوج نے کہا کہ عالمی قانون کے تحت گنجان آباد والے علاقے میں فاسفورس بموں کے استعمال پر پابندی ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے علاقے اوڈیسا میں جمعے کو رہائشی عمارت پر میزائل حملے میں مرنے والوں کی تعداد 21 ہو گئی ہے، قبل ازیں یہ تعداد 13 بتائی گئی تھی۔
اسی طرح ایک تفریحی پارک پر بھی میزائل حملہ کیا گیا تھا جس میں تین افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں ایک بچہ بھی شامل تھا، دونوں حملوں میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے، حملوں کے بعد اوڈیسا کے فوجی ترجمان سرجیف بریٹچک کا کہنا ہے کہ میزائل جنگی جہاز سے فائر کیے گئے۔
چند روز پہلے بھی روسی فوج نے کریمنچوک کے ایک شاپنگ سینٹر پر بھی میزائل حملہ کیا تھا جس میں کم سے کم 18 عام شہری ہلاک ہو گئے تھے۔