بین اسٹوکس سخت شیڈول کا شکار ہوئے، سابق انگلش کپتان کا انکشاف
انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین کہتے ہیں سخت شیڈول کے باعث بین اسٹوکس کی کارکردگی متاثر ہوئی جس کے باعث انہوں نے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا۔
انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین کہتے ہیں بین الاقوامی کرکٹ کا شیڈول سخت ہے جس کے باعث مزید کھلاڑی بھی ون ڈے فارمیٹ چھوڑنے کا اعلان کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی سی سی اس سخت شیڈول کو دیکھے اور بین اسٹوکس جیسے ملٹی فارمیٹ کھلاڑیوں پر دباؤ کو کم کرنے کے لیے تبدیلیاں کرے۔
ناصر حسین کا اسکائی اسپورٹس سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ مایوس کن خبر ہے جو اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ کرکٹ کا شیڈول اس وقت کہا کھڑا ہے جبکہ یہ سخت شیڈول کھلاڑیوں کو پاگل بنادے گا۔
Advertisement
ان کا کہنا تھا کہ اگر آئی سی سی صرف اپنے ایونٹس جاری رکھے اور کرکٹ بورڈز زیادہ سے زیادہ خلا کو پر کرتے رہیں تو کرکٹر تو یہی کہیں گے کہ بس بہت ہوگیا۔
واضح رہے کہ آئی سی سی اس ماہ کے آخر میں انڈین پریمیئر لیگ کے لیے ایک توسیعی ونڈو کے ساتھ ایک نیا کیلنڈر پیش کرنے والا ہے جبکہ انگلینڈ اور آسٹریلیا کو بھی اپنی گھریلو فرنچائز پر مبنی لیگز کے لیے وقف سلاٹ ملنے کا امکان ہے۔
سابق انگلش کپتان کہتے ہیں کہ بین اسٹوکس نے صرف 31 سال کی عمر میں ایک فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا جو صحیح نہیں ہے، شیڈول کا دیکھنے کی ضرورت ہے جو اس وقت مزاق بنا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا اس وقت پر کوئی 50 اوورز کی کرکٹ کو ہی دیکھ رہا ہے جبکہ ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے محبت کررہا ہے۔
یاد رہے کہ انگلینڈ کے ٹیسٹ کپتان بین اسٹوکس اپنا 105 واں اور آخری ون ڈے جنوبی افریقہ کے خلاف منگل کو اپنے ہوم گراؤنڈ ڈرہم میں کھیلیں گے۔
ین اسٹوکس اپنے 11 سالہ ون ڈے انٹر نیشنل کیریئر میں اب تک 104 میچز کھیل چکے ہیں جس میں انہوں نے 3 سنچریز اور 21 نصف سنچریز کی بدولت 2919 رنز اسکور کیے جبکہ 74 وکٹیں بھی حاصل کی ہیں۔
علاوہ ازیں انگلینڈ کو پہلی مرتبہ آئی سی سی ورلڈکپ میں فتح دلوانے کا سہرا بھی بین اسٹوکس کے ہی سر جاتا تھا۔
انہوں نے 2019 میں نیوزی لینڈ کے خلاف 84 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر میچ کو سپر اوور تک لے جانے اور پھر وہاں سے فتح دلوانےمیں اہم کردار ادا کیا تھا۔