نائیجیریا کے ایک سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کو امریکہ میں منی لانڈرنگ کیس میں 11 سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نائیجیریا کے سوشل میڈیا پر اثر انداز ہونے والے 40 سالہ میڈیا ایکٹوسٹ رامون عباس کو لاکھوں ڈالرز کی منی لانڈرنگ کے کیس میں لاس اینجلس کی وفاقی عدالت نے 11 سال کے لیے جیل بھیج دیا۔
رامون عباس منی لانڈرنگ کی وجہ سے شاہانہ طرز زندگی گزار رہے تھے۔
ریاستہائے متحدہ کے محکمہ انصاف کے ایک بیان کے مطابق، 40 سالہ رامون عباس کو ایک وفاقی جج نے فراڈ کے دو متاثرین کو 1.7 ملین ڈالرز ادا کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔
ایف بی آئی کے لاس اینجلس آفس کے انچارج اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈان الوے نے بیان میں کہا کہ عباس دنیا میں سب سے زیادہ منی لانڈرنگ کرنے والوں میں سے ایک تھا۔
Advertisement
اسغاثہ کو کہنا تھا کہ رامون عباس اور ایک کینیڈین شخص نے مختلف آن لائن جرائم کی وردات کی ہیں، یہ دونوں ای میل کاؤنٹس بھی ہیک کرتے تھے۔
استغاثہ نے بتایا کہ 2019 میں رامون عباس نے مالٹا کے ایک بینک سے شمالی کوریا کے ہیکرز کے ذریعے چوری کیے گئے 14.7 ملین ڈالرز کو لانڈر کرنے میں مدد کی اور یہ رقم رومانیہ اور بلغاریہ کے بینکوں کے ذریعے منتقل کی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق رامون عباس نے ایک برطانوی کمپنی اور برطانیہ کے ایک پیشہ ور فٹ بال کلب سے چوری ہونے والے لاکھوں پاؤنڈز کو لانڈر کرنے میں بھی مدد کی۔
رامون عباس نے نیویارک میں قائم ایک قانونی فرم کو تقریباً 923,000 ڈالر مجرمانہ اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کے لیے حاصل کیا۔
جولائی 2021 میں نائجیریا کے ایک اعلیٰ پولیس افسر ابا کیاری کو ملک کے پولیس سروس کمیشن نے ایف بی آئی کی جانب سے رامون عباس سے رابطہ رکھنے کے الزام کے بعد معطل کر دیا تھا۔
Advertisement