پاکستان کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے قومی ٹیم میں واپسی کے امکانات کے بارے میں کھل کر کہا ہے۔
میڈیا سے بات چیت کے دوران، عامر، سابق پاکستانی کرکٹر نے اپنی ریٹائرمنٹ کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان دیا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ اب نوجوان نسل کے لیے کھیل میں مواقع سے فائدہ اٹھانے کا وقت آگیا ہے۔
"میں اب ریٹائر ہو چکا ہوں، میں اپنی واپسی کے لیے کیسے پر امید ہوں؟ اگر میں ریٹائر نہ ہوتا تو میں کہہ سکتا تھا کہ میں بہت پر امید ہوں، لیکن اب میں ریٹائر ہو چکا ہوں، اب میں بوڑھا ہو گیا ہوں، اور ٹیم میں نوجوان ہیں۔ "عامر نے کہا۔
یہ بھی پڑھیں: محمد عامر نے برطانیہ کی شہریت حاصل کرنے کے بعد آئی پی ایل کے مستقبل کے بارے میں بات کی۔
2020 میں عامر کی ریٹائرمنٹ دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کے لیے حیران کن تھی۔ 28 سال کی عمر میں، اس نے اس کھیل کو چھوڑنے کا انتخاب کیا جس نے اسے شہرت اور تنازعہ دونوں لایا تھا۔
اسی سال، انہوں نے کھل کر اس وقت کی پاکستان ٹیم مینجمنٹ، خاص طور پر ہیڈ کوچ مصباح الحق اور باؤلنگ کوچ وقار یونس پر تنقید کی، اور انہیں ان حالات کا ذمہ دار ٹھہرایا جن کی وجہ سے ان کا فیصلہ ہوا۔
عامر نے ٹیم انتظامیہ کے ساتھ اپنی عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اقدامات نے ان کی شبیہ کو "خراب” کیا ہے۔