کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظربرطانیہ میں نئی پالیسی کا اعلان

شادی کی تقریب میں 15 سے زیادہ لوگ شریک نہیں ہو سکیں گے

97
وزیراعظم بورس جانسن نے کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر نئی پالیسی کا اعلان کر دیا
لندن(اردوویکلی):: برطانیہ میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر وزیر اعظم بورس جانسن نے نئی پالیسی کا اعلان کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت نے کورونا وائرس انفیکشنز کے دوبارہ بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ سے  اس وبائی مرض کے خلاف وارننگ کا لیول بڑھا کر تین سے چار کر دیا ہے۔  ایک غیرملکی نیوزایجنسی کے مطابق برطانیہ میں یہ وائرس پہلے سے زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔اس لیئے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے حوالے سے نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ جس میں رات  دس بجےسے تمام ریسٹورنٹس اور بارز پر کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا آغاز جمعرات سے ہو گا۔جب کہ لوگوں کو گھروں سے آن لائن کام کرنے کی تجاویز پر زور دیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے نئی پالیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 24 ستمبر سے رات دس بجے کے بعد پبز ، ریسٹورنٹس اور بارز  بند رہیں گے جبکہ قرنطینہ کی خلاف ورزی کرنے والے کو دس ہزار پاؤنڈ جرمانہ کیا جائے گا جس پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا ۔شادی کی تقریب کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کہ شادی کی تقریب میں 15  سےزیادہ لوگ شریک نہیں ہو سکیں گئے جس پر 28ستمبر سے عملدرآمد کیا جائے گا ۔بورس جانسن کا کہنا تھا کہ اشیاء کی خریداری کے لئے ملازمین اور خریداروں کے لئے ماسک لازمی ہوگا  نماز جنازہ میں بھی تیس افراد کو ہی شرکت کی اجازت ہو گی ۔ برطانوی وزیر اعظم نے آفس میں کام کرنے والے لوگوں کو ہدایت کی کہ اگر ممکن ہے تو گھروں سے ہی کام کریں تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکاجاسکے  بورس نے کہا کہاس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ سکولز اور یونیورسٹیز کوکھلا رکھیں۔ برطانوی وزیراعظم نے  کہا  کہ اگر ان اقدامات کے بعد بھی وبائی مرض پر قابو نہ پایا گیا تو پھر مزید سخت اقدامات کا اعلان کیا جائے گا۔
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }