لیبیا، سیلاب سے 20 ہزار اموات کا خدشہ، اجتماعی قبریں بنانے کا عمل شروع

24
---فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا
—فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا 

لیبیا میں بدترین سیلاب کے نتیجے میں شہر درنہ تباہی کا منظر پیش کر رہا ہے جبکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

وزیرِ صحت لیبیا کے مطابق شہر درنہ میں لاپتہ افراد کی تلاش کا کام جاری ہے جبکہ غیرملکی ٹیمیں بھی امدادی کاموں میں شامل ہیں۔

وزیرِ صحت لیبیا کے مطابق درنہ میں لاشوں کو اجتماعی قبروں میں دفنانے کا عمل شروع کر دیا گیا جس کے تحت اب تک 3ہزار میتوں کو دفنایا جا چکا ہے۔

دوسری جانب عرب میڈیا کے مطابق ریڈ کراس نے 6ہزار باڈی بیگز، خوراک، دیگر سامان مقامی حکام کے حوالے کر دیا ہے۔

اقوام متحدہ کی جانب سے بھی لیبیا میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے 71 ملین ڈالر ہنگامی امداد کی اپیل کی گئی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق لیبیا کے وزیراعظم کا درنہ میں ڈیم ٹوٹنے کی فوری تحقیقات کا بھی حکم دیا گیا ہے، لیبیا کی پارلیمنٹ کی جانب سے سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے تقریباً 2بلین ڈالر کا ہنگامی بجٹ منظور  کیا گیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق لیبیا میں سیلاب سے اموات کی تعداد 11ہزار 300 ہو گئی ہے،  لیبیا میں سیلاب سے 10ہزارسے زائد افراد لاپتہ ہیں۔

لیبیا میں تباہ کُن سیلاب پر عالمی موسمیاتی تنظیم کا کہنا ہے کہ اگر لیبیا میں محکمہ موسمیات فعال ہوتا تو اتنی بڑی تباہی سے بچا جا سکتا تھا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }