سفیرفیصل نیازترمذی کی گریڈ22میں ترقی اورکمیونٹی کی جانب سے مبارکباد۔

181

 ابوظہبی(چوہدری ارشدسے)متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیرجناب فیصل نیاز ترمذی کی حال ہی میں 22 ویں گریڈ میں ترقی کاسرکاری نوٹیفکیشن جاری ہوا تو یواے ای میں مقیم پاکستانی کمیونٹی اور یہاں موجود انکے دیرینہ دوستوں حاجی خان زمان سرور،چوہدری محمدزمان ریحانیہ،چوہدری محمدصدیق،ملک محمدشہنازماہل،چوہدری الطاف حسین،انجینئیریونس کیانی ،سہیل خاور،میاں امجدجاوید،عبدالہادی اچکزئی اورپاکستانی کمیونٹی کی دیگرممتازسماجی وکاروباری شخصیات،حاجی درازخان،حاجی محمدیاسین،چوہدری نوازرشیدریحانیہ،خورشیداکبرچیمہ، نویداحمد،شاہداصغربنگش سمیت دیگرنے نہائت خوشی کااظہارکیا۔

یادرہے فیصل نیازترمذی صاحب یواے ای میں 2007 سے 2010میں بھی بحیثیت فرسٹ سیکریٹری خدمات انجام دے چکے ہیں اس عرصہ میں انہوں نے اپنی سرکاری ذمہ داریوں کواحسن طریقہ سے انجام دینے کے ساتھ ساتھ کمیونٹی کے ساتھ دوستانہ تعلقات کوبھی پروان چڑھایا اور یہ تعلقات وقت کے ساتھ ساتھ مزیدگہرے ہوتے گئے اور وہ تعلقات دوستی میں بدل گئے آج انکی گریڈ22میں ترقی کی خبرسن کرانکے دیرینہ دوستوں کے چہرے خوشی سے کھلکھلا اٹھے اورمسرت کے اس موقع پرانہوں نےاپنے دلی جذبات کااظہارکرتے ہوئےانہیں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ ۔
 سفیرپاکستان فیصل نیاز ترمذی کی اعلی گریڈ میں ترقی سے دیارغیرمیں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے سرفخرسے بلند ہوئے ہیں وہ ایک محنتی ذہین،ایمانداراوردرویش صفت انسان ہیں دیارغیراوربالخصوص متحدہ عرب امارات میں انہوں نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے دوطرفہ علاقائی،سفارتی ،خارجی اورتجارتی تعلقات کومزیدبہتربنایا۔انکے سفارتی دورمیں سفارت خانہ اورپاکستان قونصلیٹ میں منعقد ہونے والی اہم تقریبات میں مقامی شہریوں اورمخلتف ڈپارٹمنٹس کے اہم افراد کومدعو کیا جانے لگا جس سے مقامی سطح پرپاکستان کی ساکھ بہتر ہوئی۔ جبکہ یہاں منعقدہونے والے بین الاقوامی ایونٹس(ایگزیبشنز،سیمینارز وغیرہ) میں پاکستان کی نمائندگی کویقینی بنایاگیا جس سے بین الاقوامی لیول پرپاکستان کامثبت امیج اجاگرہوا۔
 اس کے علاوہ سفیرمحترم نے  یواے ای میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کودرپیش مسائل پرتوجہ دی اور ان مسائل کے تدارک کے لیئے عملی اقدامات اٹھائے، پاکستانی کمیونٹی اسکولوں کے بہترتعمیری ڈھانچے اورتعلیمی معیارکی بلندی کے لیئے عملی اقدامات کیئے جسکی بدولت پاکستان اسلامک پرائیویٹ اسکول العین اورپاکستانی کمیونٹی ویلفئیراسکول مصفح "گڈ”رینکنگ میں پہنچے۔
بزنس اورسرمایہ کاری کے فروغ کے لیئے پاکستانی بزنس کونسلز کو مزیدمتحرک کیا انہی کی کوششوں سے پاکستان بزنس کونسل شارجہ کاقیام عمل میں آیااب انکی کوشش ہے کہ تمام بزنس کونسلزکی ایک مشترکہ کونسل بناکرانہیں مزیدمتحرک اورفعال کیاجاسکے تاکہ وہ اپنی ممبرسازی کومزیدبڑھائیں نیز دونوں ممالک کے کاروباری ،تجارتی اورسرمایہ کاری تعلقات کومضبوط  کریں جس سے دونوں ممالک کوفائدہ پہنچے ۔اس کے علاوہ پاسپورٹ اورقونصلرسروسزہالز کی توسیع اورتزئین و آرائش،ائرکنڈیشننگ، ،انفارمیشن کاؤنٹر اورالیکٹرک کیوسسٹم مشین کی تنصیب کاکام نہایت مختصرعرصہ میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جس پریہاں پاسپورٹ بنوانے اوردیگرقونصلر سروسز کے لیئے آنے والے سینکڑوں زائرین نے اطمینان کااظہارکیا کہ اب وہ گھنٹوں دھوپ میں کھڑے ہونے کی بجائے ٹھنڈی اورپرسکون جگہ بیٹھ کراپنی باری کاانتظارکرسکیں گے ۔
فیصل نیاز ترمذی صاحب کو گریڈ 22 میں ترقی دے دی گئی ہے جو پاکستان سروسز کا اعلی اور بلند گریڈ ہے ہرگزٹیڈ افسر کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ گریڈ22 میں ہی ریٹائر ہو مگر اس بلند گریڈ تک چند ہی افسران پہنچ پاتے ہیں۔لیکن اگر ایمانداری،استقامت اوروطن کے ساتھ محبت اور قومی وقار کے ساتھ کام کیا جائے تو کوئی بھی مقصد حاصل کرنا ناممکن نہیں ہوتا ۔اورموجودہ سفیرفیصل نیازترمذی بھی انہی اصولوں پرکارفرماہیں اور بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے قول کام ،کام اورکام پریقین رکھتے ہیں اوریہی اصول ان کی کامیابی کی بنیاد ہے
سفیر پاکستان فیصل نیاز ترمزئ کا تعلق چونکہ فارن سروسز سے وہ ایک ذہین محنتی درویش صفت انسان ہیں اورسفارت کاری کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں ان کی 22ویں گریڈ میں ترقی ان کی محنت ،عزم اورخدادا صلاحیتوں کا اعتراف ہے متحدہ عرب امارات میں پاکستانی کیمونٹی سفیر پاکستان فیصل نیازکو پا کستان سروسز میں سب سے اعلی گریڈ ملنے پر مبارک باد پیش کرتی ہے
جناب فیصل نیاز ترمذی 1968میں راولپنڈی میں مقیم ایک معززعلمی گھرانے میں پیداہوئے۔ابتدائی تعلیم کے بعد قائداعظم یونیورسٹی اسلام آبادسے ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی بعد ازاں سکول آف اورینٹل اینڈ افریقن سٹڈیز، یونیورسٹی آف لندن سےانٹرنیشنل اسٹڈیزاورڈپلومیسی میں پوسٹ گریجویئشن کے بعد 1993میں پاکستان فارن سروسزمیں شمولیت اختیارکی۔
آپ نے (1995,200,2001)میں ہیڈ کوارٹر میں بطور سیکشن آفیسر خدمات انجام دیں
ڈپٹی ڈائریکٹر (2002-2003)، ڈائریکٹر (2011-2013) اور ڈائریکٹر جنرل (2019-2020)۔
وزارت خارجہ میں(2020-اکتوبر2022) ایڈیشنل سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔۔

بیرون ملک پاکستانی مشنز میں مختلف سفارتی ذمہ داریاں سرانجام دیں،جس میں

اشک آباد (1996-1999)، جنیوا-یو این (2003-2006) اور ابوظہبی (2007-2010)۔
قونصل جنرل، قونصلیٹ جنرل آف پاکستان، شکاگو (2013-2018) کے طور پر خدمات انجام دیں۔
کرغیز جمہوریہ میں بطور سفیر خدمات انجام دیں (2018-2019)۔
 یواے ای میں تقرری سے قبل سفیر فیصل نیازترمذی وزارت خارجہ، اسلام آباد میں ایڈیشنل سیکرٹری ایڈمنسٹریشن اور امریکہ کا دوہرا چارج رکھتے تھے۔ وہ اس سے قبل ڈائریکٹر جنرل (کشمیر)، سیکرٹری خارجہ کے دفتر کے ڈائریکٹر، ڈائریکٹر (پرسنل) اور پروٹوکول کے ڈپٹی چیف کے علاوہ ہندوستان، افغانستان، وسطی ایشیائی جمہوریہ اور مشرق وسطیٰ کے ڈیسک آفیسر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں وہ اشک آباد، ترکمانستان، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن، جنیوا، سوئٹزرلینڈ اور ابوظہبی، متحدہ عرب امارات ،شکاگو(امریکہ)میں قونصل جنرل  کرغیزجمہوریہ میں بیرون ملک پاکستانی مشنز میں مختلف سفارتی ذمہ داریاں انجام دے چکے ہیں
مسٹر ترمذی نے عالمی اور علاقائی مسائل پر بھی کئی اہم تھنک ٹینکس اور یونیورسٹیوں بشمول شکاگو کونسل آن گلوبل افیئرز، یونیورسٹی آف مشی گن (این آربر)، پرڈیو یونیورسٹی (کالومیٹ)، والپرائیسو یونیورسٹی (انڈیانا) اور یونائیٹڈ اسٹیٹس ایئر فورس اکیڈمی (کولوراڈو اسپرنگس) میں متعدد مذاکرے پیش کیے ہیں۔۔
اوراب 2022کے بعد سے متحدہ عرب امارات میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سفیرکے طورپرسفارتی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں
صحافت سے اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والے فیصل نیاز ترمذی نےاپنی محنت، قابلیت اور صلاحتیوں کے بل بوتے پرسول سروسز کے امتحانات میں ٹاپ کرکے فارن سروس میں شمولیت اختیارکی۔ آج وہ دنیا اور خطےکے اہم ملک میں سفیر ہیں فارن آفس میں کام کے دوران انہوں نے اپنی خدادادصلاحتیوں کااظہارکیااور بہتر مستقبل کی امید میں دن رات محنت کی اوراپنی غیر معمولی ذہانت، قابلیت، دیانت داری، ایمانداری اور مسلسل جہدوجہد کی بدولت ایک بلند مقام حاصل کیا۔
وہ جس ملک میں بھی رہے،سرکاری فرائض کے ساتھ ساتھ دوستوں،ساتھیوں اور کیمونٹی سے رابطے میں رہے اورہمیشہ اپنی ذمہ داریوں کو وفاداری سے انجام دیا انکے انہی اصولوں نے انہیں کامیابیوں سے ہم کنار کیا ہر ترقی کے ساتھ ساتھ ان کی ذمہ داریاں بڑھتی گئیں لیکن فیصل نیاز ترمزی نے ہر ذمہ داری کو چیلنج سمجھ کر قبول کیا دوران سفارت کارکئی مشکل مراحل بھی آئے مگرانہوں۔نے ان کاخندہ پیشانی سے سامناکیا اوربالآخر وہ سرخرو ہوئے۔
انہوں نے بین الاقوامی سطح پر ملک کا مثبت تشخص اجاگر کیا ان کی قائدانہ صلاحیت نے پاکستان کو سفارتی دنیا میں مزید نمایاں کیا فیصل نیاز ترمذی کامیابی اور ترقی ہمارے وطن کے نوجوانوں کے لئے مشعل راہ ہے جو اپنی قابلیت اور اپنی محنت کے ذریعے ترقی کی مناظر طے کرنا چاہتے ہیں اور ملک و قوم کی خدمت کا خواب دیکھتے ہیں ان کی کامیابی ان تمام لوگوں کے لئے روشن مثال ہے جو خواب دیکھنے اور حقیقت میں بدلنے کا حوصلہ رکھتے ہیں  ان لوگوں کا ہاتھ تھامتے ہیں جو ماضی میں ان کے ساتھ ہم سفر رہے۔
سفیرموصوف کا کہنا ہے کہ وہ کبھی بھی اپنا ماضی نہیں بھولے اور نہ ہی اپنے بچپن کے دوستوں کوآج بھی جب بھی وقت ملتا ہے پرانے دوستوں سے ملنا اور انکے ساتھ بیٹھ کرماضی کویاد کرنا اور انکے دکھ درد میں شامل ہونا مجھے بہت اچھا لگتا ہے انکاکہناہے کہ اگر اللہ نے مجھے کامیابیوں سے نوازا ہے تو اس کافائدہ عام لوگوں کوبھی ملنا چاہیئے اور میری کوشش اوردلی  خواہش ہے کہ میں جہاں تک ممکن ہولوگوں اور ملک کی خدمت کروں اللہ مجھے اس میں کامیاب کرے ۔
متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی کمیونٹی ان کو دل کی گرائی سے مبارکباد پیش کرنے کے ساتھ ساتھ انکی مستقبل میں مزید کامیابیوں اورکامرانیوں کی متمنی ہے اور دعاکرتی ہے کہ انکی مزید کامیابیوں اور کامرانییوں کا سفر جاری و ساری رہے اور وہ اسی  جوش و جذبے سے آگے بڑہتے رہیں اور ملک وملت کی خدمت کرتے رہیں ۔
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }