روسی صدر کو قاتل کہنے پر خاتون صحافی گرفتاری و رہائی

46

روسی صدر پیوٹن کو قاتل اور روسی افواج کو فاشسٹ کہنے پر خاتون صحافی گرفتار کرلیا گیا بعد ازاں، انہیں کچھ وقت کے بعد چھوڑ دیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین پر حملے پر روسی صدر کو سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا نشانہ بنانے والی میڈیا ورکر مرینا اووسیانیکووا کو حراست میں لے لیا گیا۔

 مرینا نے حراست میں لیے جانے کے بعد ٹیلی گرام چینل پر ایک تصویر شیئر کی جس میں دو پولیس افسران مرینا کو گرفتار کرکے لے جا رہا ہے۔ تین گھنٹے بعد ہی مرینا نے ایک اور پوسٹ شیئر کی جس میں 2 کتوں کی تصاویر تھیں۔

صحافی نے لکھا ہے کہ اپنے کتوں کے ساتھ چہل قدمی کے لیے باہر نکلی تھی کہ پولیس اہلکاروں گاڑی میں بٹھاکر اپنے ہمراہ لے آئے اور اب میں کراسنوسلسکی میں وزارتِ داخلہ میں بیٹھی ہوں۔

چند گھنٹوں بعد مرینا نے سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی رہائی سے آگاہ کرتے ہوئے لکھا کہ اب میں گھر پر ہوں اور سب کچھ ٹھیک ہے۔ میں نے یہ جانا کہ باہر نکلتے وقت اپنا سوٹ کیس اور پاسپورٹ ساتھ لے جانا کتنا بہتر رہتا ہے۔

Advertisement

واضح رہے کہ یوکرین جنگ کے آغاز کے ایک ہفتے بعد ہی ایک لائیو پروگرام میں مرینا نے ایک پوسٹر اُٹھا رکھا تھا جس میں روسی صدر کو قاتل قرار دیتے ہوئے ان کے فوجیوں کو فاشسٹ کہا گیا تھا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }