جاپان کے سابق وزیراعظم قاتلانہ حملے میں شدید زخمی

153

جاپان کے سابق وزیرِاعظم شنزو ایبے قاتلانہ حملے میں شدید زخمی ہوگئے ہیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق جاپان کے سابق وزیراعظم شنزوایبے پر حملہ آور نے گن سے حملہ کیا اور فائرنگ کی جس کے بعد انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق جاپان کے سابق وزیرِ اعظم شنزو ایبے پر حملے کے وقت فائرنگ کی آواز سنائی دی تھی۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ شنزو آبے کو مغربی شہر نارا میں انتخابی مہم کے دوران بظاہر گولی لگنے کے بعد اسپتال لے جایا گیا ہے، حملہ شنزو ابے کی تقریر کے دوران ہوا جس کے بعد وہ اسٹیج پر گر گئے۔

رپورٹ کے مطابق گولی سابق وزیر اعظم آیبے کے بائیں سینے کی جانب لگیں، انٹرنیٹ میں سابق وزیراعظم کی زخمی حالت میں زمین پر گری ہوئے تصاویر بھی وائرل ہو رہی ہیں، جن میں وہ خون میں لت پت نظر آرہے ہیں۔

شنزو ایبے پر حملے کے فوری بعد مشکوک شخص کو بھی حراست میں لیا گیا ہے، خبر ایجنسی نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ شنزو ایبے ہوش میں نہیں ہیں، انہیں دل کا دورہ بھی پڑا ہے۔

سابق وزیر اعظم آیبے کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسپتال لے جایا گیا، وہ ایوان بالا کے انتخابات سے قبل انتخابی مہم کیلئے نارا میں تھے۔

عینی شاہد نے بتایا کہ پہلی گولی کی وجہ سے شنزوابے پیچھے کی طرف لڑکھڑا گئے، جب کہ دوسری گولی کے بعد وہ زمین پر گرگئے۔

واضح رہے کہ جاپان کے سب سے طویل عرصے تک وزیر اعظم رہنے والے شنزو ایبے نے 2006 میں ایک سال حکومت کی اور پھر 2012 سے 2020 تک اپنے عہدے پر فائز رہے اور آٹھ سال تک حکومت کے بعد وہ آنتوں کی بیماری کے باعث استعفیٰ دینے پر مجبور ہوئے۔

یاد رہے کہ جاپان میں اسلحہ پر قابو پانے کے حوالے سے دنیا کے سخت ترین قوانین لاگو ہیں اور ایک کروڑ 5 لاکھ افراد کے ملک میں آتشیں اسلحے سے ہونے والی سالانہ اموات کی تعداد بہت کم ہے۔

بندوق کا لائسنس حاصل کرنا جاپانی شہریوں کے لیے بھی ایک طویل اور پیچیدہ عمل ہے، اس کے حصول کے لیے شہریوں کو پہلے شوٹنگ ایسوسی ایشن سے سفارش حاصل کرنی ہوتی ہے اور پھر سخت پولیس چیکنگ سے گزرنا ہوتا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }